Ahmed Alvi

Add To collaction

14-Jul-2022 نظم تہبند

تہبند 

 ہاں آج بھی ملاؤں کا ارمان ہے تہبند 
کہتے ہیں کہ اسلام کی پہچان ہے تہبند 

یہ جینس بہت تنگ فلیٹوں کی طرح ہے 
کیا خوب ہوادار کھلا لان ہے تہبند
 
دھوتی سے برہمن کی ہے رشتہ قریب کا 
امپورٹ عرب سے ہے مسلمان ہے تہبند
 
دس گز کا شرارہ جو پہنتی ہیں خواتین 
مردوں کا بھی دو گز سے بڑا تھان ہے تہبند 

دکن میں پہنتے ہیں سبھی ہندو مسلماں 
یہ صرف بھرم ہے کہ مسلمان ہے تہبند 

چادر بھی بنا لو اسے گٹھری بھی بنا لو 
ہیئت کے بدلنے میں بھی آسان ہے تہبند 

 محتاجِ سوٹ بوٹ نہیں ہوتی شاعری 
سودا کی اور اقبال کی پہچان ہے تہبند 

مغرب میں بھی ملتا نہیں اس درجہ کھلا پن 
تا حدِ نظر صرف اک میدان ہے تہبند 


 


   12
6 Comments

Saba Rahman

16-Jul-2022 11:29 PM

😊😊😊

Reply

Rahman

16-Jul-2022 10:50 PM

Osm

Reply

Chudhary

16-Jul-2022 10:35 PM

Nice

Reply